Pertemuan istri mungil setelah beberapa hari dan mereka terlihat sangat seksi
9,422 99%
1 tahun lalu
صرف منہ میں لے لینے کو چوپا نہیں کہتے بلکہ چوپا بھی ایک مکمل فن ہے اور یورپی ممالک میں تو اس کا باقاعدہ کورس کرایا جاتا ہے عضو کو محض بے دلی سے منہ میں لے لینے کا نام چوپا نہیں ہوتا بلکہ چوپے کے لیے سب سے پہلی شرط عورت کی بے صبری اور شوق ہوتا ہے عضو کو منہ کے اندر لے کر اپنی زبان سے اس کو لپیٹ لینا اور اپنے دونوں(عفیرہ) ہونٹوں کو قدرے سختی سے بھینچتے ہوئے عضو کا سر اپنے حلق تک لے جانے کو چوپا کہتے ہیں اس دوران ہونٹوں کی گرفت ہر گز ڈھیلی نہ ہو عضو کو حلق تک لے جا کر تھوڑی دیر ادھر ہی رکھیں جب سانس رکنے لگ جائے تب اسے باہر نکالیں اس دوران مرد کی تڑپ اور (عفیرہ)اس کے منہ سے نکلنے والی بے اختیار آوازیں عورت کی شہوت کو آگ لگا دیتی ہیں جس طرح عورت چاہتی ہے کہ مرد اس کو پوری شدت سے چومے چوسے اور چاٹے اسی طرح عورت کو مرد کا عضو بھی چوسنا چاہیئے ایک سمجھدار عورت اوورل سیکس یعنی چوسنے چاٹنے اور چومنے کو عمل کو کافی لمبا کرتی ہے تب جا کر خود کو شوہر کے حوالے کرتی ہے چومنے چاٹنے اور چوسنے کا عمل جتنا لمبا ہو گا مرد کی منی اتنی ہی گاڑھی ہو گی اور منی جتنی گاڑھی ہو گی ٹائمنگ(عفیرہ) بھی اتنی زیادہ ہو گی..
Balas